Ertugrul Ghazi Best Dialogues | Famous Ertugrul Drama Quotes in Urdu

جن مظلوموں کے ساتھ کوئی نہیں ہوتا ان کے ساتھ اللّٰہ ہوتا ہے۔

قلعے اور تحت اہم نہیں ہیں۔ ہمارا پرچم رضائے الٰہی کو حاصل کرنے کے لیے ہے۔

ہمارے دشمن کی طاقت ہماری بہادری کی علامت ہے۔

مسلمان اللّٰہ کے علاؤہ کسی سے بھی رحم کا مطالبہ نہیں کرتا پھر چاہے وہ موت کے دہانے پر کیوں نہ ہو۔

 

گیدڑوں کی حکمرانی اس وقت تک قائم رہتی ہے  جب تک شیر واپس نہیں آجاتے۔

میں مظلموں کی حفاظت کروں گا۔ چاہے وہ میرے دشمن ہی کیوں نہ ہوں۔

مایوسی ہمارے لئے حرام ہے ہمیں اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

دو طاقتوں ہیں ایک تلوار دوسری عقل آج تک کوئی ایسی تلوار نہیں ایجاد نہیں ہوئی جو عقل کو ہرا سکے۔

حق کی راہ پر چلنے والوں کو میرا رب کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

اگر ہمارا غصہ اور آنا جیت جاتے ہیں تو شکست ہماری ہوگی۔

اگر ہم گر جاتے ہیں تو پوری اسلامی دنیا گر جائے گی جب تک ہم اپنے عقیدے اور روایات سے مظبوطی سے وابسطہ ہوں گے ہمارا سر نہیں جھکے گا اور اسلامی پرچم نہیں گرے گا۔
،جب تک ہم اللّٰہ کے راستے پر چلیں گے کوئی بھی ہمیں گھٹنوں کے بل نہیں گر آسکتا۔ 

دوست مخلص ہوں تو انسان کو کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی۔

ہم یا تو غازی بنیں گئے یا شھید مگر ہماری تلواروں کی جھنکاریں ہزاروں سالوں تک سنائی دیں گی۔

ہمارے دلوں میں کیا ہے ہم اپنے الفاظ اور اپنی موت سے ظاہر کریں گے۔

میں غدار کو معاف نہیں کروں گا چاہے وہ میرا بھائی ہو۔

تمام جہاں بھی اگر ظالم ہوجائے تو بھی ہم ظلم سے ڈرنے والے نہیں۔

جہاں انسان جاتا ہے وہاں اس کا رزق پہلے پہنچ چکا ہوتا ہے۔

جدوجہد ہماری ہے مگر فتح اللّٰہ کی ہے

جسکا کوئی خواب نہیں آسکا کوئی مستقبل نہیں۔

بعض اوقات شراصل میں خیر اور خیر اصل میں شر ہوتا ہے۔
جو اونچے مقام پر ہوتے ہیں ان کے کندھوں پر آزمائشیں بھی بڑی ہوتی ہیں۔

ایک بزدل اپنی موت سے پہلے ہر روز مرتا ہے لیکن ایک بہادر صرف ایک بار مرتا ہے وہ بھی بہادری سے مرتے ہیں

میری ذات قربان اس ذات پہ جسے سے اُلفت ستر ماؤں سے بڑھ کر ہے۔

اگر آپ کا دل خالص و پاکیزہ ہے تو دنیا کی کوئی شیطانی قوت آپ کا محاصرہ نہیں کرسکتی۔

کمزوری دکھاؤ تو گیدڑ بھی شیر بن جاتے ہیں

زندگی کی ہر جنگ خود لڑنی پڑتی ہے لوگ تو صرف فاتحہ پڑہنے یا مبارک باد دینے آتے ہیں۔

جب تک ہم اپنی روایات اور ایمان سے مضبوطی کے  ساتھ جڑیں رہیں گے۔نہ ہمارے سر جھکیں گے اور نہ ہی اسلام کا جھنڈا جھکے گا

یہ سر زمین جسے ہم نے انصاف کے ذریعہ سے روشن کیا ہے میں کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دوں گا کہ وہ اسے ظلم سے آلودہ کرے۔

فتح کی ابتداء اس سوچ سے نہیں ہوتی کہ دشمن کو شکست کیسے دینی ہے۔بلکہ فتح کی ابتداء یہ سوچنے سے ہوتی ہے کہ دشمن کو دفن کہاں کرنا ہے۔

ہم اسلام کے عظیم سپاہی ہین ہم انصاف اور آزادی کیلئے
پیدا ہوئے ہم اسی کے لئے زندہ ہیں اور اسی کے لئے مریں گے

ذکر جب اللّٰہ جل جلالہ کا ہو تو لوھا بھی موم بن جاتا ہے یہ دل کیا چیز ہے۔

حق کے راستے میں اگر ساری کائنات بھی تمہارے خلاف ہو تو بھی تم یہ یقین رکھو کہ اللّٰہ تمہارے ساتھ ہے۔

تحت اور اقتدار کی آگ سے روح جھلس جاتی ہے۔

ذوالفقار سے اچھی نہ کوئی تلوار ہے اور نہ علی رضی اللّٰہ عنہ سے بڑھ کر کوئی بڑا بہادر

اگر تم نے اپنے دشمن کے قبضے میں
اپنا وطن ہی نہیں بلکہ ایک پتھر کا ٹکڑا بھی  رہنے دیا تو مصائب ہمارا مقدر ہوں گے

 میں اس ہوا اور زمین کو گواہ بنا کر کہتا ہوں ہم اس نظام جس نے انسان کو جنگلی جانور بنادیا ہے شکست دیں گے

 

 

 جب آپ اپنی دولت دوسروں پر خرچ کریں گے تو یہ زیادہ بھی ہوگی اور اس میں برکت بھی ہوگی


تلوار اسی کے ہاتھ میں ججتی ہے جسے چلانی آتی ہے

مایوس مت ہونا بجاۓ اقتدار !کے مزے لینے کے جو کہ رسوائی اور دھوکے کی بنیاد پر ہو، اس سے کئی زیادہ قابل قدر حق پر رہ کر ایک اندھیر قید خانے میں پھینکا جانا ہے۔

 

Post a Comment

0 Comments